Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
43. باب مَنْ رَخَّصَ في كِتَابَةِ الْعِلْمِ:
کتابت حدیث کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 513
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: "مَا يُرَغِّبُنِي فِي الْحَيَاةِ إِلَّا الصَّادِقَةُ وَالْوَهْطُ، فَأَمَّا الصَّادِقَةُ، فَصَحِيفَةٌ كَتَبْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَمَّا الْوَهْطُ، فَأَرْضٌ تَصَدَّقَ بِهَا عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ كَانَ يَقُومُ عَلَيْهَا".
سیدنا عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہما نے کہا: مجھے زندگی میں صادقہ اور وہط کے سوا کوئی چیز عزیز و مرغوب نہیں۔ «صادقه» احادیث کا مجموعہ اور وہ صحیفہ ہے جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لکھا اور «وهط» طائف کی وہ زمین تھی جس کو (والد محترم) عمرو بن العاص نے صدقہ کر دیا جس پر وہ کام کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف من أجل ليث بن أبي سليم، [مكتبه الشامله نمبر: 513]»
لیث بن ابی سلیم کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے، دیکھئے: [تقييد العلم ص: 84]، [جامع بيان العلم 394]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف من أجل ليث بن أبي سليم