سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
43. باب مَنْ رَخَّصَ في كِتَابَةِ الْعِلْمِ:
کتابت حدیث کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 502
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُخْبِرٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَرْوِيَ مِنْ حَدِيثِكَ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَسْتَعِينَ بِكِتَابِ يَدِي مَعَ قَلْبِي إِنْ رَأَيْتَ ذَلِكَ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ قَالَهُ: "عِ حَدِيثِي، ثُمَّ اسْتَعِنْ بِيَدِكَ مَعَ قَلْبِكَ".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں آپ کی حدیث روایت کرنا چاہتا ہوں، لہٰذا آپ مناسب خیال فرمائیں تو میرا ارادہ ہے کہ دل کے ساتھ اپنے ہاتھ کی کتابت سے بھی مدد لوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلے میری حدیث کو اچھی طرح یاد کر لو پھر اپنے ہاتھ کی کتابت سے دل کے ساتھ مدد بھی لے لو۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده فيه علتان: ضعف عبد الله بن صالح كاتب الليث وجهالة المخبر عن عبد الله بن عمرو، [مكتبه الشامله نمبر: 502]»
اس حدیث کی سند ضعیف ہے، کیونکہ عبداللہ بن صالح ضعیف ہیں، اور ابن عمرو سے روایت کرنے والے مجہول ہیں۔ دیکھئے: [طبقات ابن سعد 9/2/4]، [تقييد العلم ص: 81 و اسناده مظلم]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده فيه علتان: ضعف عبد الله بن صالح كاتب الليث وجهالة المخبر عن عبد الله بن عمرو