سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
41. باب مَنْ كَرِهَ أَنْ يُمِلَّ النَّاسَ:
لوگوں کو اکتا دینے سے ناپسندیدگی کا بیان
حدیث نمبر: 462
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ، عَنْ كُرْدُوسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "إِنَّ لِلْقُلُوبِ لَنَشَاطًا وَإِقْبَالًا، وَإِنَّ لَهَا تَوْلِيَةً وَإِدْبَارًا، فَحَدِّثُوا النَّاسَ مَا أَقْبَلُوا عَلَيْكُمْ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لوگوں پر سرور و چاہت بھی طاری ہوتی ہے، اور بےکیفی و خمول بھی، سو تم لوگوں سے اس وقت حدیث بیان کرو جب وہ تمہاری طرف متوجہ ہوں (یعنی چاہت و نشاط میں ہوں)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 462]»
اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ حوالہ دیکھئے: [الجامع لأخلاق الراوي 750]، [مصنف ابن أبى شيبه 69/9]، أبونعیم نے [حلية الأولياء 134/1] میں دوسری سند سے اس کو روایت کیا ہے جس کے رواة ثقات ہیں لیکن اس میں اعضال ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: