Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
37. باب في تَوْقِيرِ الْعُلَمَاءِ:
علمائے کرام کی تعظیم و توقیر کا بیان
حدیث نمبر: 427
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ أُمِّ عَبْدِ اللَّهِ بِنْتِ خَالِدٍ، قَالَتْ: "مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَكْرَمَ لِلْعِلْمِ مِنْ أَبِي".
ام عبدالله بنت خالد نے کہا کہ میں نے اپنے باپ سے زیادہ علم کی توقیر کرنے والا کوئی نہیں دیکھا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف بقية بن الوليد مدلس وقد عنعن، [مكتبه الشامله نمبر: 427]»
اس قول کی سند ضعیف ہے، بقیہ اس میں مدلس اور عنعن سے روایت کیا ہے۔ ام عبداللہ عبدہ بنت خالد بن معدان ہیں۔ امام بخاری نے [التاريخ الكبير 176/3] میں اسے صحیح سند سے ذکر کیا ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 423 سے 427)
ان تمام روایات سے علماء کا وقار و ہیت اور ان کی قدر و منزلت ثابت ہوتی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف بقية بن الوليد مدلس وقد عنعن