Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
34. باب التَّوْبِيخِ لِمَنْ يَطْلُبُ الْعِلْمَ لِغَيْرِ اللَّهِ:
بغیر خلوص وللّٰہیت کے جو علم تلاش کرے اس پر ملامت کا بیان
حدیث نمبر: 403
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ السَّكَنِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ مُنَبِّهٍ، يَقُولُ:"يَا بُنَيَّ، عَلَيْكَ بِالْحِكْمَةِ، فَإِنَّ الْخَيْرَ فِي الْحِكْمَةِ كُلَّهُ، وَتُشَرِّفُ الصَّغِيرَ عَلَى الْكَبِيرِ، وَالْعَبْدَ عَلَى الْحُرِّ، وَتُزِيدُ السَّيِّدَ سُؤْدُدًا، وَتُجْلِسُ الْفَقِيرَ مَجَالِسَ الْمُلُوكِ".
سکن بن عمیر نے کہا: میں نے وہب بن منبہ رحمہ اللہ کو کہتے سنا ہے: بیٹے! حکمت و دانائی کو لازم پکڑو، بیشک تمام تر بھلائی حکمت میں ہے، جو حکمت چھوٹے کو بڑے پر اور غلام کو آزاد پر شرف دلاتی ہے۔ اور مالک کی شرافت میں اضافہ کرتی ہے، اور فقیر کو شاہوں کے مقام پر بٹھاتی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف بقية مدلس تدليس تسوية ولم يصرح بالتحديث إلى نهاية الإسناد، [مكتبه الشامله نمبر: 403]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم 625، 626]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف بقية مدلس تدليس تسوية ولم يصرح بالتحديث إلى نهاية الإسناد