Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
34. باب التَّوْبِيخِ لِمَنْ يَطْلُبُ الْعِلْمَ لِغَيْرِ اللَّهِ:
بغیر خلوص وللّٰہیت کے جو علم تلاش کرے اس پر ملامت کا بیان
حدیث نمبر: 390
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ، أَنَّ أَبَا فَرْوَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّ عِيسَى بْنَ مَرْيَم عَلَيْهِ السَّلامُ، كَانَ يَقُولُ: "لَا تَمْنَعْ الْعِلْمَ مِنْ أَهْلِهِ فَتَأْثَمَ، وَلَا تَنْشُرْهُ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ فَتُجَهَّلَ، وَكُنْ طَبِيبًا رَفِيقًا يَضَعُ دَوَاءَهُ حَيْثُ يَعْلَمُ أَنَّهُ يَنْفَعُ".
ابوفروہ نے بیان کیا کہ عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کہا کرتے تھے: علم کے اہل سے علم نہ روکو کیونکہ تم گنہگار ہو گے، اور نا اہل لوگوں میں علم نہ پھیلاؤ کہ تم کو جاہل بنایا جائے، نرم خو طبیب بنو جو دوا کو ایسی جگہ رکھتا ہے جہاں وہ فائدہ دے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عبد الله بن صالح كاتب الليث وهو ضعيف وفي الإسناد إعضال، [مكتبه الشامله نمبر: 391]»
اس روایت کی سند میں عبداللہ بن صالح ضعیف ہیں، لیکن [جامع بيان العلم 697] میں اس کا تابع موجود ہے۔ نیز دیکھئے: [المحدث الفاصل 808] و [حلية الأولياء 273/7]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه عبد الله بن صالح كاتب الليث وهو ضعيف وفي الإسناد إعضال