Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
32. باب في فَضْلِ الْعِلْمِ وَالْعَالِمِ:
علم اور عالم کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 348
أَخْبَرَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا سَلَّامٌ هُوَ ابْنُ أَبِي مُطِيعٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْهَزْهَازِ يُحَدِّثُ، عَنْ الضَّحَّاكِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: "اغْدُ عَالِمًا، أَوْ مُتَعَلِّمًا، وَلَا خَيْرَ فِيمَا سِوَاهُمَا".
ضحاک رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یا تو عالم بنو یا متعلم، اور ان دونوں کے علاوہ کسی میں خیر نہیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع لم يسمع الضحاك بن مزاحم من ابن مسعود ورجاله ثقات: أبو الهزهاز هو نصر بن زياد العجلي، [مكتبه الشامله نمبر: 349]»
اس اثر کی سند میں انقطاع ہے، ضحاک بن مزاحم نے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے کچھ نہیں سنا، باقی رجال ثقات ہیں، اور یہ اثر شاہد کی بنا پر صحیح ہے جو رقم (254) میں گزر چکا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده منقطع لم يسمع الضحاك بن مزاحم من ابن مسعود ورجاله ثقات: أبو الهزهاز هو نصر بن زياد العجلي