سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
32. باب في فَضْلِ الْعِلْمِ وَالْعَالِمِ:
علم اور عالم کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 347
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الْعَمِّيِّ، قَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ دَاوُدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُعَائِهِ: "سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ، أَنْتَ رَبِّي تَعَالَيْتَ فَوْقَ عَرْشِكَ، وَجَعَلْتَ خَشْيَتَكَ عَلَى مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ، فَأَقْرَبُ خَلْقِكَ مِنْكَ مَنْزِلَةً أَشَدُّهُمْ لَكَ خَشْيَةً، وَمَا عِلْمُ مَنْ لَمْ يَخْشَكَ؟ وَمَا حِكْمَةُ مَنْ لَمْ يُطِعْ أَمْرَكَ؟!".
عباس العمي نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ نبی داؤد علیہ السلام اپنی دعا میں کہا کرتے تھے: اے اللہ! تو پاک ہے (ہر عیب سے)، تو میرا رب ہے، عرش کے اوپر جلوہ افروز ہے، اور تو نے اپنی خشیت ان لوگوں میں پیدا کر دی ہے جو زمین و آسمان میں ہیں، پس مقام و مرتبے میں تیری مخلوق میں تیرے قریب ترین وہ ہے جو سب سے زیادہ تیری خشیت و خوف والا ہے، اور وہ علم ہی کیا جو تجھ سے نہ ڈرے، اور وہ حکمت کیسی جو تیرے حکم کی پیروی نہ کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «عباس العمي مجهول وباقي رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 348]»
اس روایت کی سند میں عباس العمي مجہول ہیں، باقی رجال ثقات ہیں۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 9430]، [الدر المنثور 250/5]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: عباس العمي مجهول وباقي رجاله ثقات