Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
26. باب في ذَهَابِ الْعِلْمِ:
علم کے اٹھ جانے (ختم ہو جانے) کا بیان
حدیث نمبر: 251
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "مَا لِي أَرَى عُلَمَاءَكُمْ يَذْهَبُونَ وَجُهَّالَكُمْ لَا يَتَعَلَّمُونَ؟! فَتَعَلَّمُوا قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ، فَإِنَّ رَفْعَ الْعِلْمِ ذَهَابُ الْعُلَمَاءِ".
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا بات ہے میں دیکھتا ہوں تمہارے علماء اٹھتے جا رہے ہیں اور جاہل علم بھی حاصل نہیں کرتے؟ علم حاصل کرو اس سے پہلے کہ وہ اٹھا لیا جائے، علم کا اٹھنا علماء کا اٹھ جانا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لانقطاعه سالم لم يدرك أبا الدرداء فيما نعلم، [مكتبه الشامله نمبر: 251]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [أحمد فى الزهد ص:144]، [جامع بيان العلم 1036، 1044]، [الحلية 212/1، 221] اس طرح مجموع طرق سے یہ صحیح ہو جاتی ہے۔ واللہ اعلم۔ نیز دیکھئے: [مجمع الزوائد 1005]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه سالم لم يدرك أبا الدرداء فيما نعلم