Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
25. باب اتِّقَاءِ الْحَدِيثِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّثَبُّتِ فِيهِ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث روایت کرنے میں احتیاط اور خوب چھان بین کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 244
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 244]»
یہ صحیح حدیث ہے، تخریج اوپر گزر چکی ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 236 سے 244)
یہ حدیث متفق علیہ اور بہت سارے طرق سے مروی ہونے کی وجہ سے تواتر کے درجہ کو پہنچتی ہے۔
مطلب اس کا یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایسی بات منسوب کرنا جو آپ نے نہیں کہی ہو اپنا ٹھکانا جہنم میں بنانا ہے۔
«(أعاذنا اللّٰه وإياكم منه)»
ان احادیث میں ایک طرف حدیث بیان کرنے میں شدید احتیاط کا حکم ہے تو دوسری طرف صحیح احادیث بیان کرنے کا حکم اور اس کی ترغیب بھی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح