Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
22. باب تَغَيُّرِ الزَّمَانِ وَمَا يَحْدُثُ فِيهِ:
زمانے کے تغیر اور اس میں رونما ہونے والے حادثات کا بیان
حدیث نمبر: 203
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: "إِيَّاكَ وَالْمُكَايَلَةَ"، يَعْنِي: فِي الْكَلَامِ.
مجاہد سے مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: خبردار! قول و فعل میں قیاس و کلام (فلسفے) سے بچو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف من أجل ليث وهو: ابن أبي سليم، [مكتبه الشامله نمبر: 203]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ حوالے کے لئے دیکھئے: [العلم لأبي خيثمه 65]، [الفقيه والمتفقه 182/1]، [الإحكام لابن حزم 1278/7]

وضاحت: (تشریح احادیث 199 سے 203)
مکایلہ یہ ہے کہ جیسا کوئی کہے تم بھی ویسا ہی کہنے لگو، کوئی جیسا کام کرے تم بھی ویسا ہی کرنے لگو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف من أجل ليث وهو: ابن أبي سليم

وضاحت: (تشریح احادیث 199 سے 203)
مکایلہ یہ ہے کہ جیسا کوئی کہے تم بھی ویسا ہی کہنے لگو، کوئی جیسا کام کرے تم بھی ویسا ہی کرنے لگو۔