Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
21. باب:
ہر سوال کا جواب دے دینے والے مفتی کا بیان
حدیث نمبر: 190
حَدَّثَنَا هَارُونُ، عَنْ حَفْصٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، قَالَ: "مَا سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ قَطُّ: حَلَالٌ وَلَا حَرَامٌ، إِنَّمَا كَانَ يَقُولُ: كَانُوا يَتَكْرَهُونَ، وَكَانُوا يَسْتَحِبُّونَ".
اعمش سے مروی ہے کہ میں نے امام ابراہیم النخعی رحمہ اللہ کو کبھی یہ کہتے نہیں سنا کہ یہ حلال اور یہ حرام ہے، بلکہ وہ کہتے تھے لوگ اسے مکروہ کہتے تھے یا لوگ اسے مستحب سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 190]»
اس روایت کی سند بھی صحیح ہے، لیکن امام دارمی کے علاوہ کسی نے اسے روایت نہیں کیا۔

وضاحت: (تشریح حدیث 189)
ان روایات سے ان فقہاء و محدثین اور علمائے حدیث کا مسئلے مسائل میں عدم تکلف اور اظہارِ حقیقت اور ان پاک نفوس کی فضیلت و اعلی مقام کا ثبوت ملتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح حدیث 189)
ان روایات سے ان فقہاء و محدثین اور علمائے حدیث کا مسئلے مسائل میں عدم تکلف اور اظہارِ حقیقت اور ان پاک نفوس کی فضیلت و اعلی مقام کا ثبوت ملتا ہے۔