سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
21. باب:
ہر سوال کا جواب دے دینے والے مفتی کا بیان
حدیث نمبر: 189
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ حَفْصٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: "مَا أُبَالِي سُئِلْتُ عَمَّا أَعْلَمُ أَوْ مَا لَا أَعْلَمُ، لِأَنِّي إِذَا سُئِلْتُ عَمَّا أَعْلَمُ، قُلْتُ مَا أَعْلَمُ، وَإِذَا سُئِلْتُ عَمَّا لَا أَعْلَمُ قُلْتُ: لَا أَعْلَمُ".
اشعث رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ امام محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: مجھ سے سوال کیا جائے مجھے اس کی پرواہ نہیں ہوتی کہ میں جانتا ہوں یا نہیں۔ اس لئے کہ جس چیز کے بارے میں سوال کیا جا تا ہے جانتا ہوں تو اسی کے مطابق جواب دیتا ہوں، نہیں جانتا تو کہدیتا ہوں «لا أعلم» کہ میں نہیں جانتا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 189]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، اور صرف امام دارمی نے اسے روایت کیا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 184 سے 189)
سبحان اللہ کیا سادگی اور تواضع ہے، عامر الشعبی بڑے پائے کے عالم ہیں لیکن کتنی سادگی سے کہتے ہیں: میں سوال سے گھبراتا نہیں اور نہ تکلف سے کام لیتا ہوں، کیوں کہ جو معلوم ہے وہ بتا دیتا ہوں، معلوم نہیں تو کہہ دیتا ہوں کہ مجھے اس کا علم نہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح