Note: Copy Text and to word file

صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي
کتاب: غزوات کے بیان میں
86. بَابُ وَفَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4466
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ , حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ عُقَيْلٍ , عَنْ ابْنِ شِهَابٍ , عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ , عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ"، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: وَأَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، مِثْلَهُ.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کی عمر تریسٹھ سال کی تھی۔ ابن شہاب نے کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے بھی اسی طرح خبر دی تھی۔
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4466 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4466  
حدیث حاشیہ:
13ربیع الاول 11ھ یوم دوشنبہ وقت چاشت تھا کہ جسم اطہر سے روح انور نے پرواز کیا، اس وقت عمر مبارک 63 سال قمری پر چار دن تھی۔
انا للہ وإنا إليه راجعون، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4466   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3536  
3536. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو اس وقت آپ کی عمر تریسٹھ برس تھی۔ (راوی حدیث) ابن شہاب نے کہا: مجھ سے سعید بن مسیب نے اسی طرح بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3536]
حدیث حاشیہ:
اس عنوان کی یہاں کوئی ضرورت نہ تھی بلکہ اس مقام کتاب المغازی کے آخر میں ہے جیسا کہ امام بخاری ؒ نے مستقل ایک عنوان: 86 اس کے متعلق قائم کیا ہے۔
یہاں آپ کے اسمائے گرامی اور آپ کی صفات بیان کرنا مقصود تھا اور اہل کتاب کے ہاں آپ کی جملہ صفات میں سے یہ بھی مشہور تھا کہ آخر الزمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمرتریسٹھ برس ہوگی۔
اسی مناسبت سے امام بخاری ؒ نے اس عنوان اور اس کے تحت مذکورہ حدیث کو ذکر کیا ہے۔
وفات سے متعلقہ دیگر مباحث ہم آئندہ بیان کریں گے۔
بإذن اللہ تعالیٰ۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3536