سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
19. باب مَنْ هَابَ الْفُتْيَا وَكَرِهَ التَّنَطُّعَ وَالتَّبَدُّعَ:
ان لوگوں کا بیان جنہوں نے فتوی دینے سے خوف کھایا اور غلو و زیادتی یا بدعت ایجاد کرنے کو برا سمجھا
حدیث نمبر: 142
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ بن جابر، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: "كَانُوا يَرَوْنَ أَنَّهُ عَلَى الطَّرِيقِ مَا كَانَ عَلَى الْأَثَرِ".
امام ابن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگوں کا خیال تھا آدمی جب تک حدیث پر عامل ہے صراط مستقیم پر ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 142]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم لابن عبدالبر 1778، 1779]، محمد بن سیرین اپنے وقت کے امام، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے خاص شاگرد، کبار تابعین میں سے تھے۔ 110 ہجری میں ان کا انتقال ہوا۔ دیکھئے: [الخلاصة ص: 340]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح