سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
17. باب التَّوَرُّعِ عَنِ الْجَوَابِ فِيمَا لَيْسَ فِيهِ كِتَابٌ وَلاَ سُنَّةٌ:
ایسا فتوی دینے سے احتیاط برتنے کا بیان جس کے بارے میں قرآن و حدیث سے دلیل نہ ہو
حدیث نمبر: 118
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْحِمْصِيُّ، أَنَّ وَهْبَ بْنَ عَمْرٍو الْجُمَحِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لَا تَعْجَلُوا بِالْبَلِيَّةِ قَبْلَ نُزُولِهَا، فَإِنَّكُمْ إِنْ لَا تَعْجَلُوهَا قَبْلَ نُزُولِهَا، لَا يَنْفَكُّ الْمُسْلِمُونَ وَفِيهِمْ إِذَا هِيَ نَزَلَتْ مَنْ إِذَا قَالَ، وُفِّقَ وَسُدِّدَ، وَإِنَّكُمْ إِنْ تَعْجَلُوهَا، تَخْتَلِفْ بِكُمْ الْأَهْوَاءُ، فَتَأْخُذُوا هَكَذَا وَهَكَذَا، وَأَشَارَ بَيْنَ يَدَيْهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ".
وہب بن عمرو جمحی نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مصیبت کے نزول سے پہلے جلد بازی نہ کرو، اگر تم اس کے نزول سے پہلے جلدی نہ کرو گے تو مسلمان اس سے اس وقت تک چھٹکارہ نہ پائیں گے جب ان میں ایسا شخص موجود رہے گا جو کہے تو باتوفیق و درست و سچا ہو، اور اگر تم نے اس میں جلد بازی کی تو تمہاری آراء مختلف ہو جائیں گی اور تم اس طرح پکڑ لو گے“، اپنے ہاتھوں سے آپ نے دائیں بائیں اشارہ کیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف وهب بن عمرو ما عرفته وهو مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 118]»
اس حدیث کی سند ضعیف ہے اور مرسل روایت ہے۔ دیکھئے: [فتح الباري 226/13]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف وهب بن عمرو ما عرفته وهو مرسل