سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
6. باب مَا أُكْرِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَنِينِ الْمِنْبَرِ:
منبر کی آواز و گفتگو سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تکریم کا بیان
حدیث نمبر: 37
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "يَخْطُبُ إِلَى لِزْقِ جِذْعٍ فَأَتَاهُ رَجُلٌ رُومِيٌّ، فَقَالَ: أَصْنَعُ لَكَ مِنْبَرًا تَخْطُبُ عَلَيْهِ، فَصَنَعَ لَهُ مِنْبَرًا هَذَا الَّذِي تَرَوْنَ، قَالَ: فَلَمَّا قَامَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، حَنَّ الْجِذْعُ حَنِينَ النَّاقَةِ إِلَى وَلَدِهَا، فَنَزَلَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَمَّهُ إِلَيْهِ فَسَكَنَ، فَأَمَرَ بِهِ أَنْ يُحْفَرَ لَهُ وَيُدْفَنَ".
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک تنے سے لگ کر خطبہ دے رہے تھے کہ ایک رومی آدمی آپ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میں آپ کے لئے منبر بنائے دیتا ہوں جس پر کھڑے ہو کر آپ خطبہ دیا کریں، چنانچہ آپ کے لئے وہ منبر بنا دیا گیا جو آج تم دیکھتے ہو۔ راوی نے کہا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس منبر پر خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو وہ تنا اس طرح رونے لگا جیسے اونٹنی کا بچہ باریک آواز سے روتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اور اس تنے کے پاس تشریف لے گئے، اسے چمٹا لیا تو وہ چپ ہو گیا، آپ نے حکم دیا کہ گڑھا کھود کر اسے دفن کر دیا جائے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، [مكتبه الشامله نمبر: 37]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے اور اسے [ابن ابي شيبه 11798] نے اور بیہقی نے [دلائل النبوة 308] میں ابویعلی نے [مسند 1067] میں مختصرا ذکر کیا ہے جس کی سند حسن ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد