Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
6. باب مَا أُكْرِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَنِينِ الْمِنْبَرِ:
منبر کی آواز و گفتگو سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تکریم کا بیان
حدیث نمبر: 31
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ الْعَلَاءِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يَخْطُبُ إِلَى جِذْعٍ، فَلَمَّا اتَّخَذَ الْمِنْبَرَ حَنَّ الْجِذْعُ حَتَّى أَتَاهُ، فَمَسَحَهُ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک درخت کے تنے کا سہارا لے کر خطبہ دیا کرتے تھے، پھر جب منبر بن گیا (اور آپ اس پر تشریف لے گئے «كما فى رواية البخاري») تو وہ تنا رونے لگا حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس تشریف لے گئے اور اپنا ہاتھ اس پر پھیرا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 31]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 3583]، [ترمذي 505]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح