سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
2. باب صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في الْكُتُبِ قَبْلَ مَبْعَثِهِ:
پچھلی کتابوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف کا بیان
حدیث نمبر: 10
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْحِزَامِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي قَيْسٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ إِلَيْهِ حَاجَةٌ، فَمَشَى مَعَهُ حَتَّى دَخَلَ، قَالَ: فَإِحْدَى رِجْلَيْهِ فِي الْبَيْتِ وَالْأُخْرَى خَارِجَة كَأَنَّهُ يُنَاجِي، فَالْتَفَتَ، فَقَالَ: "أَتَدْرِي مَنْ كُنْتُ أُكَلِّمُ؟ إِنَّ هَذَا مَلَكٌ لَمْ أَرَهُ قَطُّ قَبْلَ يَوْمِي هَذَا، اسْتَأْذَنَ رَبَّهُ أَنْ يُسَلِّمَ عَلَيَّ، قَالَ: إِنَّا آتَيْنَاكَ أَوْ أَنْزَلْنَا الْقُرْآنَ فَصْلًا، وَالسَّكِينَةَ صَبْرًا، وَالْفُرْقَانَ وَصْلًا".
عامر سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک شخص کو آپ کی ضرورت پیش آئی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ساتھ چل پڑے (گھر میں) داخل ہوتے وقت ابھی ایک قدم اندر اور ایک قدم باہر ہی تھا کہ اس صحابی نے محسوس کیا کہ آپ کسی سے سرگوشی فرما رہے ہیں، آپ ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”جانتے ہو میں کس سے سرگوشی کر رہا تھا؟ یہ فرشتہ تھا جسے آج سے قبل میں نے دیکھا نہیں۔ اس نے اپنے رب سے مجھ سے سلام کرنے کی اجازت لی، اللہ تعالی نے فرمایا: ہم نے تمہیں قرآن دیا جو (حق و باطل) میں فیصلہ کرنے والا ہے اور اطمینان و سکون صبر کے لئے دیا، فرقان ملانے کے لئے دیا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «مرسل رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 10]»
یہ مرسل روایت ہے اور صرف امام دارمی نے اسے روایت کیا ہے، اس کے راوی ثقات ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: مرسل رجاله ثقات