سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
2. باب صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في الْكُتُبِ قَبْلَ مَبْعَثِهِ:
پچھلی کتابوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف کا بیان
حدیث نمبر: 9
أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ التَّمِيمِيِّ، حَدَّثَنَا بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ إِلَيْكُمْ لَيْسَ بِوَهِنٍ، وَلَا كَسِلٍ، لِيُحْيِيَ قُلُوبًا غُلْفًا، وَيَفْتَحَ أَعْيُنًا عُمْيًا، وَيُسْمِعَ آذَانًا صُمًّا، وَيُقِيمَ السُّنَّةَ العَوْجَاءَ، حَتَّى يُقَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ".
جبیر بن نفیر حضرمی نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے پاس ایسے رسول آئے ہیں جو نہ کمزور ہیں اور نہ سست تاکہ وہ غافل و پردہ پڑے ہوئے دلوں کو جگائیں، اندھی آنکھوں کو روشن کر دیں اور بہرے کانوں کو سنا دیں اور کجرو (ٹیڑھی) قوم و ملت کو سیدھا کر دیں یہاں تک کہ کہا جانے لگے «لا اله الا الله» یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «مرسل إسناده ضعيف بقية بن الوليد مدلس تدليس التسوية وقد عنعن في هذا الإسناد، [مكتبه الشامله نمبر: 9]»
یہ روایت مرسل ضعیف ہے حافظ ابن حجر نے [فتح الباري 586/8] میں اس کو ذکر کیا ہے۔ بعض نسخوں میں راوی کا نام جبیر بن نضیر مکتوب ہے جو غلط ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: مرسل إسناده ضعيف بقية بن الوليد مدلس تدليس التسوية وقد عنعن في هذا الإسناد