الادب المفرد
كِتَابُ الْخِتَانِ
كتاب الختان
599. بَابُ دَعْوَةِ الذِّمِّيِّ
ذمی کے دعوت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1248
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَسْلَمَ مَوْلَى عُمَرَ قَالَ: لَمَّا قَدِمْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ الشَّامَ أَتَاهُ الدِّهْقَانُ قَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنِّي قَدْ صَنَعْتُ لَكَ طَعَامًا، فَأُحِبُّ أَنْ تَأْتِيَنِي بِأَشْرَافِ مَنْ مَعَكَ، فَإِنَّهُ أَقْوَى لِي فِي عَمَلِي، وَأَشْرَفُ لِي، قَالَ: إِنَّا لاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَدْخُلَ كَنَائِسَكُمْ هَذِهِ مَعَ الصُّوَرِ الَّتِي فِيهَا.
حضرت اسلم مولی عمر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ جب ہم سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ شام آئے تو ان کے پاس وہاں کا چودھری آیا اور عرض کی: امیر المومنین! میں نے آپ کے لیے کھانا بنایا ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ آپ چند معززین کے ساتھ میرے ہاں تشریف لائیں۔ اس سے میرے عمل میں قوت ہوگی اور عزت افزائی بھی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم تمہارے گرجا گھروں میں ان تصویروں کے ہوتے ہوئے داخل نہیں ہو سکتے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه عبدالرزاق: 1610 و ابن أبى شيبة: 25196 و ابن المنذر فى الأوسط: 773 و البيهقي فى الكبريٰ: 268/7»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1248 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1248
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم ذمی کی دعوت قبول کی جاسکتی ہے بشرطیکہ وہاں حرام کام کا ارتکاب نہ ہو، نیز گرجا گھروں میں عبادت سے گریز کرنا چاہیے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1248