Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
587. بَابُ ضَمِّ الصِّبْيَانِ عِنْدَ فَوْرَةِ الْعِشَاءِ
شام ہوتے ہی بچوں کو اپنے پاس بلا لینا
حدیث نمبر: 1231
حَدَّثَنَا عَارِمٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”كُفُوًا صِبْيَانَكُمْ حَتَّى تَذْهَبَ فَحْمَةُ، أَوْ فَوْرَةُ، الْعِشَاءِ، سَاعَةَ تَهَبُّ الشَّيَاطِينُ‏.‏“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے بچوں کو اپنے پاس روک لو یہاں تک کہ شام کا ابتدائی وقت گزر جائے۔ یہ وقت ہے جب شیاطین پھیلتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأشربة: 5623 و مسلم: 2012 و أبوداؤد: 3733 - أنظر الصحيحة: 40»

قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1231 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1231  
فوائد ومسائل:
بچوں کو روکنے کا حکم شام کے ابتدائی حصے کے ساتھ خاص ہے، قدرے اندھیرا ہو جانے پر ان کا نکلنا جائز ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1231