الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
584. بَابُ التَّيَمُّنِ بِالْمَطَرِ
بارش سے برکت حاصل کرنا
حدیث نمبر: 1228
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ كَانَ إِذَا مَطَرَتِ السَّمَاءُ يَقُولُ: يَا جَارِيَةُ، أَخْرِجِي سَرْجِي، أَخْرِجِي ثِيَابِي، وَيَقُولُ: ﴿وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُبَارَكًا﴾ [ق: 9].
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب بارش نازل ہوتی تو وہ فرماتے: اے لڑکی! میری زین اور کپڑے باہر رکھ دو اور فرماتے: (ارشادِ باری تعالیٰ ہے): ”اور ہم نے آسمان سے بابرکت پانی نازل کیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 26176»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1228 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1228
فوائد ومسائل:
گزشتہ اوراق میں حدیث ۵۷۱ کے تحت گزر چکا ہے کہ جب بارش ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم قمیص وغیرہ اتار دیتے تاکہ جسم پر براہ راست بارش پڑے۔ صحابہ کرام کہتے ہیں ہم نے عرض کیا:آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو آپ نے فرمایا:”کیونکہ یہ اپنے رب کے پاس سے نئی نئی آتی ہے۔“ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اتباع میں ایسا کرتے۔ اس لیے بارش کا پانی بابرکت ہے۔ اس سے تبرک لیا جاسکتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1228