الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
575. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ
بستر پر جانے کی دعا
حدیث نمبر: 1206
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ قَالَ: ”الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَكَفَانَا وَآوَانَا، كَمْ مَنْ لا كَافٍّ لَهُ وَلا مُؤْوِيَ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر آتے تو یہ دعا پڑھے: ”الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي ...... تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، کفایت کی اور ٹھکانا دیا، اور کتنے لوگ ایسے ہیں جن کا کوئی کفایت کرنے والا اور ٹھکانا دینے والا نہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الذكر و الدعاء و التوبة و الاستغفار: 2715 و أبوداؤد: 5053 و الترمذي: 3396 و النسائي فى الكبرىٰ: 10867»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1206 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1206
فوائد ومسائل:
انسانی زندگی کی بقا کھانے اور پینے میں ہے۔ ان کے بغیر زندگی ممکن نہیں۔ اسی طرح اسے گرمی، سردی اور دیگر حوادثات سے بچنے کے لیے ٹھکانے کی ضرورت ہے اور شیطان اور دیگر مخلوقات کے شر سے بچنے کے لیے کسی کی مدد بھی درکار ہے اور اگر یہ ساری چیزیں عطا کرنے والی کوئی ذات ہے تو وہ اللہ کی ہے۔ انسان کو یہ ساری چیز میسر آجائیں تو اس سے بڑا خوش نصیب کون ہے؟ اس لیے اسے اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے۔ کتنے لوگ ایسے ہیں جو در در کے دھکے کھاتے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو صبح اس حال میں کرے کہ وہ اپنے گھر میں پر امن ہو، جسمانی طور پر بھی تندرست ہو اور اس کے پاس ایک دن کا کھانا بھی ہو تو وہ شخص ایسے ہے جیسے ساری دنیا سمیٹ کر اس کے گھر رکھ دی گئی ہو۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1206