Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ
كتاب الاستئذان
483. بَابُ أَكْلِ الرَّجُلِ مَعَ امْرَأَتِهِ
اپنی بیوی کے ساتھ کھانا
حدیث نمبر: 1054
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي خَارِجَةُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ رَافِعِ بْنِ مَكِيثٍ الْجُهَنِيُّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ سَرْجٍ مَوْلَى أُمِّ صَبِيَّةَ بِنْتِ قَيْسٍ وَهِيَ خَوْلَةُ، وَهِيَ جَدَّةُ خَارِجَةَ بْنِ الْحَارِثِ، أَنَّهُ سَمِعَهَا تَقُولُ‏:‏ اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ‏.‏
سیدہ ام صبیہ بنت قیس رضی اللہ عنہا جن کا نام خولہ تھا، فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک برتن میں اکٹھا کھایا یا پانی استعمال کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الطهارة، باب الوضوء بفضل المرأة: 78 و ابن ماجه: 382 و أحمد: 366/6»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1054 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1054  
فوائد ومسائل:
یہ واقعہ بھی پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہے، جب مسلمان مرد اور عورتیں ایک ساتھ اکٹھے ایک برتن سے وضو کرتے تھے۔ (سنن ابي داود، ح:۷۹)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1054