الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
468. بَابُ لا يُسَلَّمُ عَلَى فَاسِقٍ
فاسق کو سلام نہ کہا جائے
حدیث نمبر: 1019
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ: حَدَّثَنِي مَعْنُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو رُزَيْقٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ عَبْدِ اللهِ يَكْرَهُ الأَسْبِرَنْجَ وَيَقُولُ: لَا تُسَلِّمُوا عَلَى مَنْ لَعِبَ بِهَا، وَهِيَ مِنَ الْمَيْسِرِ.
حضرت علی بن عبداللہ بن عباس رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ شطرنج کو ناپسند کرتے تھے، اور کہتے تھے: جو آدمی شطرنج کے ساتھ کھیلے اس کو سلام نہ کہو۔ یہ جوا ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد مقطوع: تفرد به المصنف»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد مقطوع
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1019 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1019
فوائد ومسائل:
اس کی سند ضعیف اور منقطع ہے۔ اس کی سند میں ابو رزیق راوی مجہول ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1019