الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
455. بَابُ: هَلْ يُسَلِّمُ الْمَاشِي عَلَى الرَّاكِبِ؟
کیا پیدل چلنے والا سوار کو سلام کہہ سکتا ہے؟
حدیث نمبر: 997
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، أَنَّهُ لَقِيَ فَارِسًا فَبَدَأَهُ بِالسَّلاَمِ، فَقُلْتُ: تَبْدَأُهُ بِالسَّلاَمِ؟ قَالَ: رَأَيْتُ شُرَيْحًا مَاشِيًا يَبْدَأُ بِالسَّلامِ.
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ وہ ایک گھوڑ سوار کو ملے تو اسے پہلے سلام کہا۔ (ان کے شاگرد حصین کہتے ہیں) میں نے عرض کیا: آپ نے اسے پہلے سلام کیوں کہا؟ انہوں نے فرمایا: میں نے شریح رحمہ اللہ کو دیکھا کہ وہ پیدل چلتے ہوئے بھی سلام میں پہل کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: المصنف لابن أبى شيبة: 469/8 بألفاظ مختلفة»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 997 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 997
فوائد ومسائل:
سنت یہی ہے کہ سوار پیدل کو سلام کہے اور اسی پر عمل کرنا چاہیے تاہم کسی مصلحت کے پیش نظر اس کے برعکس بھی کیا جاسکتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 997