Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
454. بَابُ تَسْلِيمِ الرَّاكِبِ عَلَى الْقَاعِدِ
سوار کا پیدل کو سلام کہنا
حدیث نمبر: 996
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي ابْنُ هَانِئٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ، عَنْ فَضَالَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”يُسَلِّمُ الْفَارِسُ عَلَى الْقَاعِدِ، وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ‏.‏“
سيدنا فضالۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑ سوار بیٹھے ہوئے کو، اور تھوڑی تعداد والے زیادہ تعداد والوں کو سلام کہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: جامع الترمذي، الاسئتذان و الآداب، ح: 2705»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 996 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 996  
فوائد ومسائل:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ سوار کو چاہیے کہ وہ کھڑے یا بیٹھے ہوئے، نیز پیدل چلنے والے کو سلام کہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 996