الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
450. بَابُ فَضْلِ السَّلامِ
سلام کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 987
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: كُنْتُ رَدِيفَ أَبِي بَكْرٍ، فَيَمُرُّ عَلَى الْقَوْمِ فَيَقُولُ: السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ، فَيَقُولُونَ: السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، وَيَقُولُ: السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، فَيَقُولُونَ: السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَضَلَنَا النَّاسُ الْيَوْمَ بِزِيَادَةٍ كَثِيرَةٍ. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ زَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ، مِثْلَهُ.
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے سوار تھا۔ وہ جب بھی کسی قوم کے پاس سے گزرتے تو السلام علیکم کہتے اور لوگ جواباً السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہتے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ السلام عليكم ورحمۃ اللہ کہتے تو وہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ کہتے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آج تو لوگ فضیلت میں ہم سے بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔
ایک دوسری سند سے بھی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: تفرد به المصنف»
قال الشيخ الألباني: صحيح