الادب المفرد
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب
كتاب العطاس والتثاؤب
417. بَابُ مَنْ سَمِعَ الْعَطْسَةَ يَقُولُ : الْحَمْدُ لِلّٰهِ
جو چھینک سن کر الحمد للہ کہے
حدیث نمبر: 926
حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: مَنْ قَالَ عِنْدَ عَطْسَةٍ سَمِعَهَا: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ عَلَى كُلِّ حَالٍ مَا كَانَ، لَمْ يَجِدْ وَجَعَ الضِّرْسِ وَلا الأُذُنٍ أَبَدًا.
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جس نے چھینک سن کر کہا: ہر حال میں جیسا بھی ہے اللہ رب العالمین کا شکر ہے، تو اسے کبھی داڑھ اور کان کا درد نہیں ہوگا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف موقوفًا و روي مرفوعًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 29811 و الطبراني فى الدعاء: 1988 و الحاكم: 459/4 - أنظر الضعيفة: 6139»
قال الشيخ الألباني: ضعيف موقوفًا و روي مرفوعًا
الادب المفرد کی حدیث نمبر 926 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 926
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند مرفوعاً اور موقوفاً دونوں طرح ضعیف ہے۔ اس کی سند میں ابو اسحاق سبیعی مدلس ہے اور وہ عَنْ کے ساتھ بیان کر رہا ہے۔ اس لیے یہ حدیث ضعیف ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 926