الادب المفرد
كِتَابُ الشِّعْرِ
كتاب الشعر
381. بَابُ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةٌ
بعض اشعار حکمت پر مبنی ہوتے ہیں
حدیث نمبر: 863
وَعَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: ذَهَبْتُ أَسُبُّ حَسَّانَ عِنْدَ عَائِشَةَ، فَقَالَتْ: لاَ تَسُبَّهُ، فَإِنَّهُ كَانَ يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کو برا بھلا کہنے لگا تو انہوں نے فرمایا: انہیں برا بھلا مت کہو، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا (شعروں سے) دفاع کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6150 و مسلم: 2487»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 863 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 863
فوائد ومسائل:
سیدہ عائشہ پر بہتان لگانے والوں میں حضرت حسان رضی اللہ عنہ بھی تھے اس لیے سیدنا عروہ رحمہ اللہ نے انہیں برا بھلا کہا تو ام المومنین رضی اللہ عنہا نے روک دیا کہ اس کی سزا انہیں مل چکی ہے اور وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرتے تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 863