الادب المفرد
كِتَابُ الأسْمَاءِ
كتاب الأسماء
364. بَابُ شِهَابٍ
شہاب نام رکھنے کا حکم
حدیث نمبر: 825
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ: شِهَابٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”بَلْ أَنْتَ هِشَامٌ.“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی کا ذکر ہوا جسے شہاب کہا جاتا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ تم ہشام ہو۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الطيالسي: 1604 و أحمد: 24465 و ابن حبان: 5823 و الحاكم: 308/4 - انظر الصحيحة: 215»
قال الشيخ الألباني: حسن
الادب المفرد کی حدیث نمبر 825 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 825
فوائد ومسائل:
اس روایت سے معلوم ہوا کہ شہاب نام رکھنا ناپسندیدہ ہے۔ شہاب رات کو گرنے والے ستاروں کو کہتے ہیں اور در حقیقت اس سے مراد جہنم کا شعلہ ہے اس لیے یہ نام ناپسندیدہ ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 825