الادب المفرد
كِتَابُ الأقوال
كتاب الأقوال
345. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: وَيْحَكَ
کسی کو ”وَيْحَكَ“ کہنا
حدیث نمبر: 796
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمِّهِ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ يَسُوقُ بَدَنَةً، فَقَالَ: ”ارْكَبْهَا“، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّهَا بَدَنَةٌ، فَقَالَ: ”ارْكَبْهَا“، قَالَ: إِنَّهَا بَدَنَةٌ، قَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الرَّابِعَةِ: ”وَيْحَكَ ارْكَبْهَا.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو قربانی کے جانور کو ہانکے جا رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس پر سوار ہو جاؤ۔“ اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ قربانی کا جانور ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس پر سوار ہو جاؤ۔“ اس نے عرض کیا: یہ قربانی کا جانور ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: ”تجھ پر افسوس، اس پر سوار ہو جا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن ماجه: 3103، بهذا اللفظ، وهو فى البخاري: 1689 و مسلم: 1322، بلفظ ويلك»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 796 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 796
فوائد ومسائل:
(۱)اس روایت کے فوائد حدیث:۷۷۲ کے تحت گزر چکے ہیں تاہم وہاں ویحک کی جگہ ویلک کے الفاظ ہیں۔
(۲) ویحك اور ویلك میں فرق یہ ہے کہ ویحک اس شخص پر بولتے ہیں جو ہلاکت کا مستحق نہ ہو مگر اس میں پڑ چکا ہو اور ویلک اس کے لیے بولتے ہیں جو ہلاکت میں پڑ چکا ہو اور اس کا مستحق بھی ہو۔ بعض کے نزدیک جس انکار میں رحمت اور شفقت ہو اس کے لیے ویحک اور جس میں سختی اور شدت مقصود ہو اس میں ویلک استعمال کرتے ہیں۔ (شرح صحیح الأدب المفرد)
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 796