الادب المفرد
كِتَابُ الأقوال
كتاب الأقوال
343. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّمَنِّي
مکروہ نا پسندیدہ تمنائیں
حدیث نمبر: 794
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِذَا تَمَنَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَنْظُرْ مَا يَتَمَنَّى، فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِي مَا يُعْطَى.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آرزو کرے تو اسے دیکھنا چاہیے کہ وہ کیا آرزو کر رہا ہے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اسے کیا دیا جائے۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 8689 و الطيالسي: 2462 و ابن أبى الدنيا فى الميمنيين: 151 و أبويعلى: 5907 - انظر الضعيفة: 2255»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 794 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 794
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم اچھی آرزو اور تمنا مستحب امر ہے جیسا کہ دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 794