Note: Copy Text and Paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
279. بَابٌ
بلاعنوان
حدیث نمبر: 637
فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الدُّعَاءِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ”سَلِ اللَّهَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ“، ثُمَّ أَتَاهُ الْغَدَ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَيُّ الدُّعَاءِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ”سَلِ اللَّهَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ، فَإِذَا أُعْطِيتَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ فَقَدْ أَفْلَحْتَ“.
ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول! کون سی دعا سب سے زیادہ فضیلت والی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت میں معافی اور عافیت مانگو۔ پھر وہ اگلے دن آیا اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی! کون سی دعا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ سے درگزر اور عافیت طلب کرو۔ اگر تمہیں دنیا و آخرت میں عافیت مل گئی تو یقیناً تو فلاح پا گیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3512 و ابن ماجه: 3848 - انظر الصحيحة: 1523»

قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 637 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 637  
فوائد ومسائل:
جب تک کسی بندے کے گناہ معاف نہیں ہوں گے اس وقت تک جنت میں داخلہ ناممکن ہے اور دنیا اور آخرت میں عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اس لیے دنیا و آخرت کی کامیابی کا دارومدار اسی پر ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 637