Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
279. بَابٌ
بلاعنوان
حدیث نمبر: 632
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْيَمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ، يَقُولُ: ذَهَبَتْ بِي أُمِّي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَسَحَ عَلَى رَأْسِي، وَدَعَا لِي بِالرِّزْقِ.
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میری ماں مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے رزق کی دعا فرمائی۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري فى الكبير: 190/3 و أبويعلى: 1452 و ابن عاصم فى الآحاد و المثاني: 717 - انظر الصحيحة: 2943 و العلل لابن أبى حاتم: 353/6»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 632 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 632  
فوائد ومسائل:
اس سے معلوم ہوا کہ کسی بزرگ سے بچوں کے لیے دعا کروائی جاسکتی ہے اور اس غرض کے لیے کسی کے پاس جانا جائز ہے۔ نیز علماء کو چاہیے کہ اگر کوئی چھوٹا بچہ ان کے پاس آئے تو اس کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیریں اور اس کے لیے دعا کریں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 632