الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
279. بَابٌ
بلاعنوان
حدیث نمبر: 630
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَقِيقٌ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ، يُكْثِرُ أَنْ يَدْعُوَ بِهَؤُلاءِ الدَّعَوَاتِ: رَبَّنَا أَصْلِحْ بَيْنَنَا، وَاهْدِنَا سَبِيلَ الإِسْلامِ، وَنَجِّنَا مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ، وَاصْرِفْ عَنَّا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهْرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ، وَبَارِكْ لَنَا فِي أَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُلُوبِنَا وَأَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا، وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ، وَاجْعَلْنَا شَاكِرِينَ لِنِعْمَتِكَ، مُثْنِينَ بِهَا، قَائِلِينَ بِهَا، وَأَتْمِمْهَا عَلَيْنَا.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کثرت سے یہ دعا فرمایا کرتے: ”اے اللہ! ہمارے معاملات کی اصلاح فرما، اور ہمیں راہ اسلام کی ہدایت دے، اور ہمیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نجات عطا فرما، اور ہمیں ظاہر و باطن ہر قسم کی بےحیائی اور بری باتوں سے دور رکھ، اور ہمارے لیے ہمارے کانوں، ہماری آنکھوں، ہمارے دلوں اور ہمارے بیوی بچوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہماری توبہ قبول فرما، یقیناً تو ہی توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔ ہمیں اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والا، ان کی تعریف کرنے والا، اور ان کا اقرار کرنے والا بنا دے، اور ہم پر اپنی نعمت کو پورا فرما۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 67/6 و الطبراني فى الدعاء: 1430 و رواه أبوداؤد عنه مرفوعًا: 969 - انظر ضعيف أبى داؤد: 172»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 630 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 630
فوائد ومسائل:
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی اس دعا میں دنیا و آخرت کی خیر اور بھلائی طلب کی گئی ہے۔ جب بندے کے معاملات درست ہوں، اسلام کی توفیق بھی مل جائے اور کفر و شرک کے اندھیروں سے بھی انسان بچ جائے، نیز پاکدامنی کی زندگی نصیب ہو اور تمام اعضاء اور اہل و عیال بھی صحیح سالم ہوں۔ رب مہربان ہو، نعمتوں کا شکر بھی انسان ادا کرنے والا اور مذکورہ تمام چیزیں بدرجہ اتم ہوں تو اس کے بعد کیا باقی رہ جاتا ہے جس کی ضرورت ہو۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 630