Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
228. بَابُ يُكْتَبُ لِلْمَرِيضِ مَا كَانَ يَعْمَلُ وَهُوَ صَحِيحٌ
مریض کا ہر وہ اچھا عمل لکھا جاتا ہے جو وہ حالتِ صحت میں کرتا تھا
حدیث نمبر: 501
حَدَّثَنَا عَارِمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سِنَانٌ أبورَبِيعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”مَا مِنْ مُسْلِمٍ ابْتَلاهُ اللَّهُ فِي جَسَدِهِ إِلا كُتِبَ لَهُ مَا كَانَ يَعْمَلُ فِي صِحَّتِهِ، مَا كَانَ مَرِيضًا، فَإِنْ عَافَاهُ أُرَاهُ قَالَ: عَسَلَهُ، وَإِنْ قَبَضَهُ غَفَرَ لَهُ.“ حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سِنَانٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ، وَزَادَ قَالَ: ”فَإِنْ شَفَاهُ عَسَلَهُ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان کو اللہ تعالیٰ کسی جسمانی بیماری میں مبتلا کرے تو جب تک وہ بیمار رہتا ہے تو اسے ان اعمال کا ثواب ملتا ہے جو وہ صحت کے زمانہ میں کرتا تھا۔ پھر اگر اسے عافیت دے دے تو موت سے پہلے نیکی کی توفیق دے دیتا ہے، اور اگر اس کو وفات دے دے تو اسے بخش دیتا ہے۔ ایک روایت میں ہے: اگر اسے شفا دے تو اس کو وفات سے قبل نیکی کی توفیق دے دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أحمد: 12503 و ابن أبى شيبة: 10831 و ابن أبى الدنيا فى المرض و الكفارات: 160 و أبويعلى: 4233 و البيهقي فى الشعب: 325/12 - انظر الإرواء: 346/2»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 501 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 501  
فوائد ومسائل:
(۱)امت محمد علی صاحبہا الصلاۃ والسلام کی عمریں تھوڑی ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کے ایام زندگی نہایت قیمتی بنائے ہیں اور اپنے خاص فضل سے ہر نیکی کا بدلہ دس گنا رکھا ہے۔ انہی انعامات میں سے بحالت صحت کیے ہوئے اعمال جن کی عادت ہو، کے ثواب کا جاری رکھنا ہے۔
(۲) موت سے پہلے اعمال صالحہ کی توفیق ملنا بہت بڑی بات ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب اللہ تعالیٰ کسی کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو عسل عطا کر دیتا ہے۔ پوچھا گیا:اللہ کے رسول! عسل کیا ہے؟ آپ نے فرمایا:موت سے پہلے اس کے لیے نیکی کا دروازہ کھول دیتا ہے یہاں تک کہ اس کے ارد گرد کے لوگ اس سے راضی ہو جاتے ہیں۔ (سلسلة الأحادیث الصحیحة، ح:۱۱۱۴)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 501