الادب المفرد
كِتَابُ الظُّلْم
كتاب الظلم
225. بَابُ الظُّلْمُ ظُلُمَاتٌ
ظلم آخرت میں تاریکیاں ہوں گی
حدیث نمبر: 484
حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُنْكَدِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”يَكُونُ فِي آخِرِ أُمَّتِي مَسْخٌ، وَقَذْفٌ، وَخَسْفٌ، وَيُبْدَأُ بِأَهْلِ الْمَظَالِمِ.“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے آخری زمانہ میں صورتیں بگڑنے، پتھر برسنے اور دھنسائے جانے کے واقعات رونما ہوں گے، اور اس کا آغاز ظالموں سے ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف: الصحيحة، تحت الحديث: 1787»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 484 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 484
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم پہلا حصہ ”صورتیں بگڑنا....دھنسایا جانا“ دیگر صحیح روایات سے ثابت ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 484