الادب المفرد
كِتَابُ السَّرَفِ فِي الْبِنَاءِ
كتاب السرف فى البناء
214. بَابُ الْمَسْكَنِ الْوَاسِعِ
کھلا گھر بنانا
حدیث نمبر: 457
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَقَبِيصَةُ قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ خَمِيلٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”مِنْ سَعَادَةِ الْمَرْءِ الْمَسْكَنُ الْوَاسِعُ، وَالْجَارُ الصَّالِحُ، وَالْمَرْكَبُ الْهَنِيءُ.“
سیدنا نافع بن عبدالحارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھلا گھر، نیک ہمسائے اور آرام دہ سواری بندے کی سعادت مندی ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 15382 و المروزي فى البر و الصلة: 240 و عبد بن حميد: 385 و ابن أبى عاصم فى الآحاد: 2366 و الطحاوي فى شرح مشكل الآثار: 2772 و الحاكم: 166/4، 167 و البيهقي فى الآداب: 1022»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 457 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 457
فوائد ومسائل:
(۱)ایک روایت میں نیک اور اچھی بیوی کو بھی خوش بختی قرار دیا گیا ہے اور ان چاروں چیزوں کا برا ہونا بدنصیبی کی دلیل بتایا گیا ہے۔ (الصحیحة للألباني، ح:۲۸۲)
(۲) امام بخاری رحمہ اللہ بتانا چاہتے ہیں کہ رہنے کے لیے کشادہ گھر بنانا اس زمرے میں نہیں آتا جس کا ذکر گزشتہ احادیث میں ہوا ہے کیونکہ اس میں بے جا عمارتوں پر پیسہ لگانے کا ذکر ہے اور یہاں ضرورت کے لیے ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:۱۱۶ کے فوائد۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 457