الادب المفرد
كِتَابُ السَّرَفِ فِي الْبِنَاءِ
كتاب السرف فى البناء
212. بَابُ التَّطَاوُلِ فِي الْبُنْيَانِ
تعمیرات میں مقابلہ بازی کی مذمت
حدیث نمبر: 452
وَبِالسَّنَدِ عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ الرُّومِيِّ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ طَلْقٍ فَقُلْتُ: مَا أَقْصَرَ سَقْفَ بَيْتِكِ هَذَا؟ قَالَتْ: يَا بُنَيَّ إِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ إِلَى عُمَّالِهِ: أَنْ لاَ تُطِيلُوا بِنَاءَكُمْ، فَإِنَّهُ مِنْ شَرِّ أَيَّامِكُمْ.
حضرت عبداللہ رومی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں ام طلق رحمہا اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان سے کہا: آپ کے اس گھر کی چھت کتنی نیچی ہے؟ انہوں نے کہا: اے میرے بیٹے! امیر المؤمنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے وزراء کو لکھا کہ لمبی چوڑی عمارتیں مت بنانا کیونکہ یہ تمہارے بدترین دن ہوں گے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه ابن أبى الدنيا فى قصر الأمل: 283 و ابن سعد فى الطبقات: 486/8»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 452 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 452
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 452