الادب المفرد
كِتَابُ السَّرَفِ فِي الْبِنَاءِ
كتاب السرف فى البناء
212. بَابُ التَّطَاوُلِ فِي الْبُنْيَانِ
تعمیرات میں مقابلہ بازی کی مذمت
حدیث نمبر: 450
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُرَيْثُ بْنُ السَّائِبِ قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ: كُنْتُ أَدْخُلُ بُيُوتَ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خِلاَفَةِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَأَتَنَاوَلُ سُقُفَهَا بِيَدِي.
حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے گھروں میں جاتا تھا تو بآسانی اپنے ہاتھ سے چھت کو چھو لیتا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى الدنيا فى قصر الأمل: 245 و أبوداؤد فى المراسيل: 297 و ابن سعد فى الطبقات: 388/1 و البيهقي فى شعب الإيمان: 10734»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 450 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 450
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے گھر فتوحات کا دائرہ وسیع ہونے کے باوجود بھی سادہ تھے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں کافي فروانی ہوچکی تھی لیکن اس کے باوجود وہ گھر شان و شوکت سے نہیں بنائے گئے جو اس بات کی دلیل ہے کہ لمبی چوڑی عمارتیں بنانا سلف کا مشغلہ نہیں تھا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 450