الادب المفرد
كِتَابُ السِّبَابِ
كتاب السباب
205. بَابُ مَنْ قَالَ لأَخِيهِ: يَا كَافِرُ
جس نے اپنے مسلمان بھائی کو اے کافر کہہ کر مخاطب کیا
حدیث نمبر: 439
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”أَيُّمَا رَجُلٌ قَالَ لأَخِيهِ: كَافِرٌ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا.“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو یقیناً ان دونوں میں سے ایک اس کے ساتھ لوٹا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6104 و مسلم: 60 و أبوداؤد: 4687 و الترمذي: 2637 - انظر الصحيحة: 2891»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 439 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 439
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ جسے کافر کہا جارہا ہے اگر واقعی وہ ایسا ہے تو ٹھیک ورنہ اس کا وبال کہنے والے پر پڑے گا جیسے رافضی حضرات صحابہ کرام کے بارے میں کہتے ہیں۔ اب صحابہ کرام تو بلا شک و شبہ کے ایمان دار تھے اس لیے کہنے والے کافر ٹھہرے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 439