Note: Copy Text and Paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
194. بَابُ التَّفْرِقَةِ بَيْنَ الاحْدَاثِ
نوعمر لڑکوں کو آپس میں دور رکھنا
حدیث نمبر: 415
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُبَشِّرٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَبِيهِ، كَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِبَنِيهِ‏:‏ إِذَا أَصْبَحْتُمْ فَتَبَدَّدُوا، وَلاَ تَجْتَمِعُوا فِي دَارٍ وَاحِدَةٍ، فَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَقَاطَعُوا، أَوْ يَكُونَ بَيْنَكُمْ شَرٌّ‏.‏
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنے بچوں سے فرمایا کرتے تھے: جب تم صبح کرو تو بکھر جایا کرو اور ایک ہی گھر میں اکٹھے نہ رہو۔ مجھے تمہارے بارے میں قطع تعلق کا ڈر ہے، یا تمہارے درمیان کوئی جھگڑا نہ ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 415 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 415  
فوائد ومسائل:
اس اثر کی سند ضعیف ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 415