Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
187. بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ قَوْمَهُ
آدمی کا اپنی قوم سے محبت کرنا
حدیث نمبر: 396
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبَّادٌ الرَّمْلِيُّ قَالَ‏:‏ حَدَّثَتْنِي امْرَأَةٌ يُقَالُ لَهَا‏:‏ فُسَيْلَةُ، قَالَتْ‏:‏ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ‏:‏ قُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، أَمِنَ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يُعِينَ الرَّجُلُ قَوْمَهُ عَلَى ظُلْمٍ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”نَعَمْ‏.‏“
فسیلہ بنت واثلہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا یہ عصبیت ہے کہ انسان ظلم پر اپنی قوم کی مدد کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، الأدب، باب فى العصبية: 5119 و ابن ماجه: 3949 - انظر غاية المرام: 305»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 396 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 396  
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے، تاہم دیگر صحیح دلائل سے یہ ثابت ہے کہ ظالم کی حمایت کرنا جائز نہیں خواہ وہ خاندان کا فرد ہی کیوں نہ ہو۔ اور اس سے محبت ہی کیوں نہ ہو۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 396