Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
184. بَابُ إِذَا كَذَبْتَ لِرَجُلٍ هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ
جب تم کسی آدمی سے جھوٹ بولو اور وہ تمہیں سچا سمجھے
حدیث نمبر: 393
حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ ضُبَارَةَ بْنِ مَالِكٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ سُفْيَانَ بْنَ أُسَيْدٍ الْحَضْرَمِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ‏:‏ ”كَبُرَتْ خِيَانَةً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاكَ حَدِيثًا هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ، وَأَنْتَ لَهُ كَاذِبٌ‏.‏“
سیدنا سفیان بن اسید حضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی بات بیان کرو جس میں وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو جبکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه المصنف فى التاريخ الكبير: 86/4 و أبوداؤد: 4973 و البيهقي فى الكبرىٰ: 199/10 - انظر الضعيفة: 1251»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 393 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 393  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 393