Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ الصَّغِيرِ
كتاب الصغير
173. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلصَّغِيرِ ‏:‏ يَا بُنَيَّ
چھوٹے بچے کو اپنا بیٹا کہہ کر بلانا
حدیث نمبر: 371
حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ قَبِيصَةَ بْنَ جَابِرٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ‏:‏ مَنْ لاَ يَرْحَمُ لاَ يُرْحَمُ، وَلاَ يُغْفَرُ مَنْ لاَ يَغْفِرُ، وَلاَ يُعْفَ عَمَّنْ لَمْ يَعْفُ، وَلاَ يُوقَّ مَنْ لا يَتَوَقَّ‏.‏
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا: جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا، اور جو معاف نہیں کرتا اسے معاف نہیں کیا جاتا، اور اس سے درگز نہیں کیا جاتا جو دوسروں سے درگز نہیں کرتا، اور جو گناہ سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا اسے گناہ سے نہیں بچایا جاتا۔

تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أبوداؤد فى الزهد: 82 و الضبي فى الدعاء: 147 - انظر الصحيحة: 483»

قال الشيخ الألباني: حسن

الادب المفرد کی حدیث نمبر 371 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 371  
فوائد ومسائل:
(۱)اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کے عفو کی امید کرتے ہوئے لوگوں کی لغزشوں سے صرف نظر کرنی چاہیے۔ آسان زندگی کے لیے ضروری ہے کہ انسان خود کو معاف کرنے کی عادت ڈالے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَلْیَعْفُوْا وَلْیَصْفَحُوْا اَلَا تُحِبُّونَ اَنْ یَّغْفِرَ اللّٰهُ لَکُمْ﴾ (النور:۲۲)
چاہے کہ وہ معاف کر دیں اور عفو و درگزر سے کام لیں۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں معاف کر دے۔
(۲) انسان جس قدر عاجزی کا مظاہرہ کرکے اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسی قدر بندے کی قدر افزائی فرماتا ہے۔ اس لیے اس سے مانگتے ہوئے نہایت عاجزی کے ساتھ دست سوال دراز کرنا چاہیے۔ نیز جو بندہ گناہ کی زندگی چھوڑنا چاہے اور اپنے اس فعل میں مخلص ہو اللہ تعالیٰ ضرور اسے گناہ سے بچاتا ہے اور نیکی کی راہیں اس کے لیے آسان فرماتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 371