Note: Copy Text and Paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
145. بَابُ لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ
مومن بہت طعن کرنے والا نہیں ہوتا
حدیث نمبر: 310
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلامٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ مُبَشِّرٍ الأَنْصَارِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْفَاحِشَ الْمُتَفَحِّشَ، وَلاَ الصَّيَّاحَ فِي الاسْوَاقِ‏.‏“
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بےشک اللہ تعالیٰ فحش گو، فحش گوئی اختیار کرنے والے، اور بازاروں میں چیخنے والے کو پسند نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: الإرواء: 2133 - أخرجه ابن أبى الدنيا فى الصمت: 337 و أبويعلى كما فى المطالب العاليه: 346/7»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 310 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 310  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، یعنی اس سیاق سے صحیح نہیں ہے، تاہم دونوں جملے مختلف صحیح احادیث میں وارد ہیں جس سے معلوم ہوا کہ یہ دونوں طرح کے لوگ اللہ کے ہاں ناپسندیدہ ہیں۔ پہلا حصہ اس طرح مروی ہے:اِن اللّٰہ یبغض الفاحش والمتفحش اللہ تعالیٰ فحش گو اور فحش گوئی اختیار کرنے والے سے بغض رکھتا ہے۔ (مسند احمد:۲؍۱۶۲)
جبکہ دوسرا حصہ اس طرح ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إنَّ اللّٰهُ یُبْغِضُ کُلَّ جَعْظَرِیٍّ جَواظٍ، سَخّابٍ في الْأسْوَاقِ، جِیفَةٌ بِاللَّیْلِ حِمَارٌ بِالنَّهَارِ، عَالِمٌ بِأمْرِ الدُّنْیَا، جَاهِلٌ بِأمْرِ الْأخِرَةِ۔))
اللہ تعالیٰ ہر بد مزاج متکبر، بخیل، بازاروں میں چیخ و پکار کرنے والے سے بغض رکھتا ہے جو رات کو مردار بن کر پڑا رہتا ہے اور دن کو گدھے کی طرح کام کرتا ہے۔ دنیا کے سارے معاملات کا ماہر اور آخرت کے معاملات سے بالکل جاہل ہو۔ (الصحیحة للألباني، حدیث:۱۹۵)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 310