الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
144. اللہ تعالیٰ سے اچھے اخلاق کی دعا کرنے کا بیان
اللہ تعالیٰ سے اچھے اخلاق کی دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 307
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلامٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ التَّنُوخِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُكْثِرُ أَنْ يَدْعُوَ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الصِّحَّةَ، وَالْعِفَّةَ، وَالأَمَانَةَ، وَحُسْنَ الْخُلُقِ، وَالرِّضَا بِالْقَدَرِ.“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کیا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں تجھ سے صحت کا سوال کرتا ہوں، پاک دامنی، امانت اور حسن اخلاق کی التجا کرتا ہوں، اور تقدیر پر راضی رہنے کا سوالی ہوں۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الطبراني فى الدعاءِ: 1406 و البزار: 3187 و الخرائطي فى مكارم الاخلاق: 71/1 و البيهقي فى الشعب: 60/11 - انظر المشكاة: 2500، التحقيق الثاني»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 307 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 307
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم ان تمام امور کا سوال یا فضیلت دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 307