Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
135. بَابُ حُسْنِ الْخُلُقِ
حسن اخلاق کا بیان
حدیث نمبر: 273
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”إِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ صَالِحَ الأَخْلاقِ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اچھے اخلاق کی تکمیل کے لیے ہی مبعوث کیا گیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 8952 و ابن سعد فى الطبقات: 191/1 و الحاكم: 670/2 و البيهقي: 323/10 - الصحيحة: 45»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 273 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 273  
فوائد ومسائل:
(۱)مطلب یہ ہے کہ پہلی امتوں کے اخلاق کی جو کمی ہے، یا لوگوں نے جن اچھے اخلاقی امور کو ترک کر دیا ہے میں ان سب کو جمع کرنے والا اور ان کی تکمیل کرنے والا ہوں۔ گویا سابقہ تمام ادیان کے اچھے اخلاق کو اسلام میں جمع کر دیا ہے اور یہ صرف اسلام کا خاصہ ہے۔
(۲) صالح اخلاق سے مراد وہ امور جو دین، دنیا اور آخرت کو اچھا بنائیں، یعنی صالح اخلاق یہ ہیں کہ انسان دین کے معاملات بھی صحیح طور پر پورے کرے اور دنیا کے معاملات بھی خوش اسلوبی سے نبھائے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 273